تعصب سے قربت تک: اپنے تعصب کو چیلنج کرنا، سائنس کے ذریعے لڑکیوں کو بااختیار بنانا اور سائنسی برادری کی تشکیل

Kavya Kadia  | 

Photo courtesy of Kavya Kadia

کاویہ کاڈیا ایک نوجوان پاکستانی خاتون محقق کے ساتھ اپنی اتفاقی ملاقات کا احوال بیان کرتی ہیں جس نے ان کے سائنسی تحقیق، کمیونٹی اور خواتین کو بااختیار بنانے سے متعلق نظریات تبدیل کر کے رکھ دیے۔

دنیا کو مزید خواتین سائنسدانوں کی ضرورت ہے کیونکہ تنوع جدت پیدا کرتا ہے، مساوات ترقی کو فروغ دیتی ہے، اور نمائندگی آنے والی نسلوں کو انسپائر کرتی ہے۔
آخر میں میں یہ کہنا چاہوں گی کہ عنایہ کے ساتھ ملاقات اور کام کرنے نے میرے اس یقین پر مہر تصدیق ثبت کر دی ہے کہ سائنس ایک ایسی طاقت ہے جو لوگوں کو جوڑتی اور بااختیار بناتی ہے۔ یہ ایک ایسا آلہ ہے جو رکاوٹوں کو توڑ دیتا ہے
flower.png
Meet the Author
Meet the Author
Kavya Kadia

(she/her) is a researcher based in India. She published a research paper in a Ph.D. Journal while still she was in high school and since then she has collaborated with people from across the world in scientific research, she is currently a research assistant to Ph.D. scholars at Harvard. She is 17 years old.